اب کی بار، میرا انتخاب
تحریر: ڈاکٹر ارشد ظفر ( کیل وادی نیلم)
میری وادی کے سادہ لوح دوستو!
اسلام و علیکم.
امید ہے آپ سب دوست خیریت سے ہونگے...
میرے دوستو بحثیت باشعور شہری میرا یہ فرض بنتا ہے کہ میں انتخابات کے اندر اپنے ووٹ کا حق استعمال کروں اور ایسے شخص کو چنوں جو مجھ جیسے متوسط طبقے کا پڑھا لکھا, باشعور, میرے مسائل کو سمجھنے والا میرے لوگوں کے زریعہ معاش, اور مشکلات سے باخوبی واقف ہو.
میرے دوستو ووٹ ایک امانت ہے اور اسے بطور بھیڑ چال استعمال کرنا سب سے بڑی خیانت ہے.
میں اپنے زاتی مفاد یا ملازمت کے حصول کے لالچ میں اگر اس امانت میں خیانت کروں تو میری اعلی تعلیم کا مقصد دفن ہو جاتا ہے اور مجھے انسانیت سے نکال کر منافقت کی صفوں میں لا کھڑا کرتا ہے.
ووٹ کا درست استعمال ہی آپ کی نسلوں کی قسمت کے فیصلے کرتا ہے.
میری عمر 35 برس گزر چکی ہے اب کی بار مجھے چوتھی بار حق راہ دہی استعمال کرنے کا موقع ملے گا مگر اس سے پہلے میں شعور کا استعمال کم اور خاندان کی قربت کا احساس زیادہ کرتا تھا. اب کی بار میرا خاندان جو بھی فیصلہ کرے مگر میں اپنے ووٹ کو ایک مقدس امانت سمجھتے ہوے صحیح حقدار تک پہنچانے کا وعدہ کرتا ہوں.
آزاد کشمیر الیکشنز میں کچھ ماہ باقی ہیں میں اپنی خاندانی سیاسی وابسطگیوں کو بالا طاق رکھتے ہوے اس امانت میں خیانت نہیں کرونگا.
میرے لئے اس چناو میں حصہ لینے والے تمام افراد نہائت ہی قابل احترام ہیں مگر اب کی بار مرا چناؤ ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے والا تعلیم یافتہ عام سا نوجوان ہو گا. میرے عقل و فہم کے مطابق یہ نوجوان میرے مسائل اور ان کے سدباب سے جس قدر واقف ہے شاید ہی پرانے سیاسی واقف ہوں اور اگر وہ واقف تھے تو جان بوجھ کر میرے علاقے اور اعوام کے ساتھ کی ہوئی ایک ایک زیادتی وظلم کا حساب لینے کا وعدہ کرتا ہوں...
میں آپ سب کو گواہ بنا کر یہ عہد کرتا ہوں روز محشر میرا ہاتھ ان کے گریبان پر ہو گا.
اب تک خرم جمال ہی ایک ایسا لڑکا ہے جو میرے معیار پہ پورا اترتا ہے.
میری اس سے زیادہ وابسطگی تو نہیں مگر جتنا اسے کے بارے میں جانا اتنا بہتر پایا. مجھے اپنے حریف پر تنقید کرنے والا ناپسند ہے اور امید کرتا ہوں خرم جمال شاہد کسی پر تنقید کے بجائے اپنے منشور پہ توجہ دے گا. اور نہ ہی کسی سیاسی درندے کا مہرہ بنے گا.
میری اس سے صرف دو ملاقاتیں ہیں کوئی گہری دوستی نہیں ہاں مگر احترام کا رشتہ ہے.
ضروری نہیں کہ آپ مجھ سے اتفاق کریں مگر اپنی عقل کے مطابق خداہ کو گواہ بنا کر اپنے ووٹ کا درست استعمال کریں.
میرے ارادے میرا عزم... درست انتخاب.