نہیں ہے ناامید اقبالؔ اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
خرم جمال شاہد صاحب کا تعلق وادی نیلم آزاد کشمیر کے دور دراز اور پسماندہ ترین علاقہ وادئ گریس سے ہے
خرم جمال شاہد صاحب گریس ویلی سے تعلق رکھنے والے پہلے نواجوان ہیں جو اب قانون ساز اسمبلی کے لئے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اب تک ہمارے گریس والے صرف نعرے لگانے کا کام ہی سر انجام دیتے رہے
میری ان سے ملاقات دو ہزار سولہ سترہ میں ہوئی لیکن ملاقات سے پہلے ہی میرے دل میں ان سے عقیدت و احترام کا رشتہ قائم تھا اس کی وجہ ان کی بے لوث سماجی خدمات تھیں سیاست کے میدان میں قدم رکھنے سے پہلے خرم بھائی ایس ڈی او کے نام سے ایک نان گورنمنٹ آرگنائزیشن کے ہیڈ تھے انہوں نے اپنے اس ادارے کے تحت بیشمار سماجی خدمات انجام دیں بلخصوص گریس ویلی جسے گزشتہ تمام منتخب نمایندوں کے علاؤہ دیگر فلاحی اداروں نے بھی پس پشت ڈال کر رکھا وہاں انہوں نے ظالمانہ سلوک اور وادی نیلم سے سوتیلے پن پر مبنی قانونی پابندیوں کے باوجود اپنے ادارے کے تحت بہت سارے فلاحی کام کئے جن میں چند کام سر فہرست ہیں
◀️ چار سو سے زائد خواتین کو کڑھائی سلائی، دو سو سے زائدمردوں کو مختلف ہنر کی تربیت
◀️ نیلم ویلی کے ہر یونین کونسل میں ٹوٹل اٹھارہ زچہ بچہ مراکز کے قیام کے ساتھ، کمیونٹی مڈوائف کو ادویات اور انکی تربیت میں مدد فراہم کی گئی۔
◀️ دو بڑے میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا گیا جس میں پانچ ہزار سے زائد افراد کا چیک اپ، ٹیسٹ اور ادویات کی سہولت فراہم کی گئی۔
◀️ گریز ویلی میں دو مائکرو ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر
◀️ دو واٹر سپلائی پراجیکٹس کی تعمیر
◀️ کمیونٹی ماڈل سکول پھولاوئی کے قیام کے بعد اس سال 45 بچوں کو مفت تعلیم و تربیت کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
◀️ برفانی تودوں، آتشزدگی اور بھارتی گولہ باری کے متاثرین کی امداد
◀️ دوسرے نیشنل اداروں کو نیلم ویلی میں مختلف تعمیر و ترقی کے کاموں پر ترغیب دی اور ساتھ رضاکارانہ معاونت بھی کی ہے۔ اس کے علاؤہ بہت سارے فلاحی اداروں سے نیلم میں کام کروائے
ایسے مخلص اور علاقے کے لئے درد رکھنے والے لوگوں کا میدان میں اترنا علاقے کی تعمیر و ترقی کے لئے بہت اھم ہو سکتا ہے خرم جمال صاحب کے پاس کسی چیز کی کمی نہیں تھی اپنے ادارے کے ہیڈ تھے دیگر این جی اوز انہیں بھاری تنخواہوں کے عوض اپنے ساتھ کام کرنے کی درخواست بھی کرتے رہے ہر سہولت میسر تھی
لیکن انہوں نے علاقے کی پسماندگی اور سیاسی مداری حضرات کی نیلم بالخصوص گریس سے سوتیلے پن سے تنگ آکر اس میدان میں عوام کی خدمت کرنے کا فیصلہ کیا اگرچہ یہ فیصلہ انہیں وقتی طور پر کافی مہنگا پڑا اپنا سب کچھ داؤ پر لگا کر میدان میں آئے
لیکن امید ہے کہ عزم مصمم اور پختہ ارادے سے استقامت سے کام لیتے رہیں گے
قسمت ہمیشہ بہادروں کا ساتھ دیتی ہے
امید ہے اللہ پاک انہیں اس میدان میں ضرور کامیابیاں عطا فرمائیں گے
اللہ پاک خرم جمال شاہد صاحب سمیت وادی نیلم آزاد کشمیر کے تمام درد دل رکھنے والے باشعور نوجوانوں کو کامیابیوں اور کامرانیوں سے نوازے ہمیں ظالم مفاد پرست دھوکے باز عناصر سے بچائے آمین
اللہ ھم سب کا حامی و ناصر ہو
طالب دعا و دعا گوہ
سید فواد حبیب شاہ
No comments:
Post a Comment